Monday 24 February 2020

Muhammad Azam Feature Urdu BS 159-2k17 Referred back

Referred back
یہ فیچر ہے یا ارٹیکل؟ یہاں پر لکھنا چاہئے۔ 
پیراگراف نہیں کئے فیچر رپورٹنگ بیسڈ ہوتا ہے اور اس میں معلومات دلچسپ طریقے سے دی جاتی ہے۔ 
آپ کا موضوع کیا تھا؟ تلک چارحی آج یا پھر تلک چاڑھی آج اور کل؟ 
 کہیں پر بھی فل اسٹاپ نہیں۔ 
 ٹھیک کر کے دوبارہ بھیجو، اور جو نکات اٹھائے گئے ہیں ان کو ٹھیک سے دیکھو اور لکھو
 کوئی تصیور جو تلک چاڑھی کی نمائندگی کرتی ہو،
 یہ فیچر آپ بائیس فروری کو کیوں بھیج رہے ہو؟ کیا ریفرر بیک ہے؟ 
محمداعظم  شیخ   بی ایس تھری
  2k17/18/MC/159
تلک چاڑی
تلک چاڑی حیدرآباد کی ایک بہت مشہور اور مصروف شاہراہ ہے اس چاڑی پر لوگوں کی آمد و رفت کا سلسلہ چلتا رہتا ہے اور رات گئے تک گاڑیوں کا آنا جانا بھی لگا رہتا ہے اس چاڑی کو ایک خاص اہمیت یہ بھی حاصل ہے مذہبی جلوس ربیع الاول اور محرم کی ریلیاں یا سیاسی ریلیاں بھی اسی چاڑی سے ہوتی ہوئی گزرتی ہیں اس چاڑی پر کمرشل دکانیں اور رہائشی عمارتیں موجود ہیں اور کچھ عمارتیں تو آزادی پاکستان سے بھی پہلے کی ہیں جن میں گرو گرپت مندر اور لاکھانی مینشن اب بھی موجود ہیں اگر اس چاڑی کے ماضی کے بارے میں دیکھا جائے تو سب سے پہلے اس چاڑی کا نام ہی غور طلب ہے کہ اس چاڑی کا نام تلک چاڑی کیوں اور کیسے رکھا گیا اس چاڑی کا نام تلک چاڑی بیسویں صدی کے آغاز میں ایک آزادی پسند کارکن بال گنگا دھر تلک کے نام پر رکھا گیا جو ایک ہندوستانی قوم پرست تھے جنہوں نے محمد علی جناح کے ساتھ مل کر انڈین ہوم رول لیگ قائم کی اور مکمل آزادی کا مطالبہ کیا تلک چاڑی پر ایک پارک بھی ہوا کرتا تھا جو کہ اب ایک مسجد بن چکا ہے جس کو پارک مسجد کے نام سے جانا جاتا ہے تلک چاڑی کاروبار کے حساب سے ایک معروف شاہراہ ہے اگر آپ کپڑے پہننے کے شوقین ہیں تو یہاں مرد و زن دونوں کے حساب سے عمدہ اور بہترین کوالٹی کے برانڈڈ اسٹور اور لوکل دکانیں موجود ہیں اور اگر انہیں کپڑوں کی سلائی کروانی ہو تو بھی کوئی پریشانی کی بات نہیں کیونکہ بہترین درزیوں کی وجہ سے بھی یہ چاڑی بہت مشہور ہے شلوار قمیض کرتا شلوار حتیٰ کے شادی بیاہ کی شیروانی اور سوٹ کی سلائی کی بہترین دکانیں اس چاڑی پر موجود ہیں چشمہ اور گھڑی کی مارکیٹ بھی تلک چاڑی پر موجود ہے جہاں مختلف اور منفرد انداز کے چشمے لینس اور گھڑیاں فروخت کی جاتی ہیں کھانے پینے کے لحاظ سے بھی اس چاڑی پر بہت سی دکانیں ہیں جہاں حلیم بریانی چھولے کی چاٹ فروٹ چاٹ گول گپے پکوڑے اور جلیبی جیسی بہت سے مزیدار اور قسم قسم کے انواع و اقسام کے کھانے دستیاب ہوتے ہیں سردی کی راتوں میں سوپ اور گرمی کی راتوں میں سوڈا لمکا کے ٹھیلے بھی اس چاڑی پر موجود ہوتے ہیں تعلیم کے اعتبار سے بھی اس چاڑی کو غیر معمولی اہمیت حاصل ہے حیدرآباد شہر کے بہترین اسکول کالجز اور تعلیمی ادارے اور لائبریری وغیرہ یہاں موجود ہیں آج سے چند سال پہلے اس چاڑی پر ایک پرانی کتاب فروش کی دکان بھی تھی جہاں نئی اور پرانی کتابیں ڈائجسٹ اور رسالے وغیرہ انتہائی مناسب قیمت پر بیچے اور خریدے جاتے تھے مگر اب یہ دکان ایک کھانے پینے کی اشیاء کی دکان بن چکی ہے اس شاہراہ پر ایک پرانا اور قدیم مندر بھی موجود ہے جس کا نام گرو گرپت مندر ہے یہ مندر تقسیم ہند سے بھی پہلے کا ہے اس مندر کی تعمیر 1938 میں ہوئی اور 1944 میں مندر کی تزئین  و آرائش کا کام پایہ تکمیل کو پہنچا مندر میں لکڑی کا خوبصورت کام کیا گیا ہے اور یہاں ہندو دیوی دیوتاؤں کے علاوہ گرونانک اور سکھ اکابرین کی تصاویر بھی آویزاں ہیں تلک چاڑی پر عیسائی برادری کے لئے بھی ایک چرچ موجود ہے جس کا نام سینٹ فلپس چرچ ہے جو کہ عیسائیوں کے دوسرے بڑے فرقے پروٹسٹنٹ سے تعلق رکھتا ہے اس چرچ میں تقریبا دو سو لوگوں کی گنجائش ہے عیسائی برادری اس چرچ میں اپنی مخصوص عبادت کرتے ہیں اور اپنے تہوار مناتے ہیں اساتذہ کا تربیتی ادارہ بھی اس چاڑی پر موجود ہے جہاں اساتذہ کو تربیت دی جاتی ہے اور ان کے رہنے کے لئے ایک ہاسٹل بھی موجود ہے ان سب خصوصیات کی وجہ سے حیدرآباد کے لوگوں کے لئے یہ شاہراہ نہایت اہمیت کی حامل ہے

No comments:

Post a Comment