Monday 27 January 2020

Awais Shah BS Roll 90 Article- Urdu

Why give some reasons? there might be some studies, research etc?
What are its effects on common people and players?
There must be some purpose of article

کھیلوں کی رسمیں 
Article: M. Awais Shah Roll  # 90 (Urdu)
کھیلوں کی دنیا میں رسموں کا آغاز ہوچکا ہے۔ ہر کھیل نے ایک رسمی شکل اختیار کر لی ہے جن کی اہم وجہ مداحوں کو اپنی طرف مائل کرنا ہے کیونکہ جس طرح مداح اس کھیل میں دلچسپی لینگے اتنا ہی اس کھیل کو فروغ حاصل ہوگا اور جس کا فائدہ اس کھیل کے کھیلنے والے ملک اور ان کے کھلاڑیوں کو ہوگا۔ ایک تحقیق کے مطابق دنیا میں آٹھ ہزار کھیل کھیلیں جاتے ہیں اور ان آٹھ ہزار میں سے ایک عام انسان کو بمشکل دس یا پندرہ کا ہی علم ہوگا۔
اس بات کو مد نظر رکھتے ہوئے اب ہر ایک عام انسان کو کھیلوں کی طرف متوجہ کرنے کیلئے ہر کھیل میں مختلف طرح کی رسموں کا رواج سا عام ہو گیا ہے۔ جس کی ایک بہترین مثال اولمپکس ہے۔ جو   1936 کو بیرلین، جرمنی میں پہلی بار کھیلا گیا اور اب اس میں انیس مختلف طرح کے کھیل پیش کئے جاتے ہیں اور اس میں شرکت کرنے والے ممالک کی تعداد تقریباََ دو سو ہے اور اگر اس کو دیکھنے کی بات کی جائے تو ایک تحقیق کے مطابق اس کے دیکھنے والوں کی تعداد3.6 بلین بتائی جاتی ہے جو کہ کھیلوں کی دنیا کیلئے ایک  بہترین خبر ہے۔
اس دلچسپی کو دیکھتے ہوئے کھیلوں کی دنیا میں بہت سی تبدیلیاں کی گئی جو اب رسموں کی شکل اختیار کر چکی ہے جیسے پہلے چند کھیلوں کے ولڈ کپس یا ٹورنامنٹ ہوا کرتے تھے لیکن اب ہر کھیل میں ورلڈ کپ اور دوسرے ٹورنامنٹس کا آغاز کیا گیا۔ یہاں تک کہ اب تو ہر کھیل میں ہر ملک اپنی اپنی لیگز کا آغاز بھی کر چکی ہے۔ جیسے کرکٹ میں پاکستان، انڈیا، آسٹریلیا اور اس کے علاوہ کئی مختلف ممالک میں اپی ہی ملکی لیگز کرائی جاتی ہے اور ان لیگز کی افتتاحی تقریب میں مشہور شخصیات کو دعوت دی جاتی اور دنیا اور دنیا کے نامور سمیت چھوٹے بڑے کھلاڑیوں کو بلایا جاتا ہے اور انکو اس لیگ میں کھیلنے کیلئے مہنگے داموں خریدتے ہیں اور بعد میں  یہی کھلاڑی اس لیگ کی توجہ اور مقبولیت کی وجہ بنتے ہیں اور ہر لیگ میں کوئی نہ کوئی خاص اور منفرد بات ضرور ہوتی ہے جو مداحوں کو اپنی طرف توجہ پر مجبور کرتی ہے جیسے پاکستانی لیگ پی ایس ایل میں پاکستان کی ثقافت کو اُجاگر کیا جاتا ہے جو اس کو دنیا میں منفرد اور مقبول بناتا ہے۔
اور اسی طرح فٹ بال، باسکٹ بال اور کئی مختلف کھیلوں میں ورلڈ کپ کروائے جاتے ہیں۔ اور یہ ورلڈ کپ دو یاچار برس کے وقفے سے کروائے جاتے ہیں۔ اس خاص وقت کا مداح بے صبری سے انتظار کرتے ہیں جو کہ ان کھیلوں کی مقبولیت کی وجہ سے بنتا ہے۔ اور ان ورلڈ کپس کو بھی ایک خاص مدت بعد بہت ہی دلچسپ انداز میں پیش کیا جاتا ہے۔ لیکن اس کھیل کو پیش کرنے کا طریقہ اس قدر دل فریب ہوتا ہے کہ ہر شخص کو اپنی طرف مائل کرتا ہے اور یہ اب تقریباًہر کھیل کی رسم بن گیا ہے۔ 
اولمپکس کے آغاز کے بعد دنیا کو اندازہ کوگیا کہ لوگوں کا کھیلوں کی طرف رجحان لانے کا یہ بہترین طریقہ ہے کیونکہ اولمپکس کا جس طرح آغاز کیا گیا تھا۔ وہ عام لوگوں کو بہت پسند آیا تھا اور اس مٰں انکی کچھ خاص رسومات بن گئی تھی۔جسے افتتاحی تقریب میں مشال جلانا اورہر ملک کو خوبصورت انداز میں استقبال کرنا، ان نت نئے طریقوں کی وجہ سے المپک کی مقبولیت بڑھتی گئی۔
المپک کو اس طرح پیش کرنے سے دنیا کے دماغوں میں نئے خیالات اجاکر ہوئے اور ہر ملک کی یہی کوشش تھی کہ وہ اپنے کھیل کو اسی طرح پیش کرتے اور ان کوششوں میں باسکٹ بال کے کھیل کو بھی بہت فروغ حاصل ہوا جب 1946 میں نیشنل باسکٹ بال ایسوسی ایشن کے نام سے ایک لیگ پیش کی گئی۔ شروع میں تو اتنی مقبولیت کی حامل نہ تھی لیکن دیکھتے ہی دیکھتے باسکٹ بال کا دنیا کے بڑے کھیلوں کے ناموں کی فہرست میں نام شامل ہوگیا اور اسی طرح اس کے بعد کئی اور مختلف کھیلوں کی لیگز دنیا کے سامنے پیش کی گئی اور اب آجکل کے لوگوں کی دلچسپی پہلے کے لوگوں کے مقابلے میں زیادہ ہے اور دیکھئے یہ ہر کھیل میں رسم سی بن گئی اور یہی ایک بہت بڑی وجہ ہے کھیلوں کو رسموں کی طرح پیشن کرنے کی۔
 



No comments:

Post a Comment